Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دشت تاریک تھا اور خواب تھا کالا میرا

افضال نوید

دشت تاریک تھا اور خواب تھا کالا میرا

افضال نوید

MORE BYافضال نوید

    دشت تاریک تھا اور خواب تھا کالا میرا

    روشنی دیتا رہا کان کا بالا میرا

    کاٹنا تھا مجھے کوہ شب غربت لیکن

    ٹوٹ کر گرتا رہا راہ میں بھالا میرا

    تجھ کو معلوم نہ تھی چاک گریبانی مری

    تو نے اس دشت میں کیوں نام نکالا میرا

    آتشیں رکھتی ہے یاں گرمئ رفتار مجھے

    ہوں مہ خاک نشیں گرد ہے ہالا میرا

    لا مکاں نے مجھے پھینکا ہے مکاں کی حد میں

    کس سے پڑتا ہے یہاں دیکھیے پالا میرا

    منزل عشق نہ خاک شب ہجراں میں ملی

    جادۂ رنج میں کھنچتا رہا نالہ میرا

    دست شفاف پہ لکھتا ہے مرا نام کوئی

    شاخ سر سبز پہ کھلتا ہے اجالا میرا

    مجھ کو گر کار محبت میں ذرا دیر ہوئی

    آ گیا کرنے کوئی اور ازالہ میرا

    پار کر جائے یہ شاید کسی دن جوئے خاک

    جسم کو چاہیے کچھ اور سنبھالا میرا

    شہر موجود دھواں ہے مرے بجھنے سے نویدؔ

    شہر نابود میں رہتا ہے اجالا میرا

    مأخذ :
    • کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 509)
    • مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے