Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دست بردار ہوا میں بھی طلب گاری سے

سہیل اختر

دست بردار ہوا میں بھی طلب گاری سے

سہیل اختر

MORE BYسہیل اختر

    دست بردار ہوا میں بھی طلب گاری سے

    اب کہیں جا کے افاقہ ہوا بیماری سے

    خاک میں خود کو ملایا تو جڑیں پائی ہیں

    کیسے روکے گا کوئی مجھ کو نموداری سے

    ٹوٹ ہی جاتے ہیں اخلاص کے پتلے آخر

    سو مجھے بچ کے نکلنا ہے اداکاری سے

    اب بھی کچھ چیزیں ہیں بازار میں جو آئی نہیں

    اب بھی منکر ہے کوئی میری خریداری سے

    ہم اکہرے کبھی بر وقت سمجھ پاتے نہیں

    کام کر جاتا ہے چپ چاپ وہ تہہ داری سے

    دل نادان الٹ دیتا ہے اکثر یہ بساط

    عقل یوں چال بہت چلتی ہے عیاری سے

    جب اچانک ہی ہر اک فیصلہ ہونا ہے یہاں

    مجھ کو بھی کوئی علاقہ نہیں تیاری سے

    سخت جانی کے ملے کتنے ہی اعزاز مجھے

    اور ملتا بھی کیا امید کی بے زاری سے

    جلتا اوپر سے ہوں اندر سے نکھرتا ہوں سہیلؔ

    خود کو یوں آگ لگاتا ہوں میں فن کاری سے

    مأخذ :
    • کتاب : Ghazal Ke Rang (Pg. 195)
    • Author : Akram Naqqash, Sohil Akhtar
    • مطبع : Aflaak Publications, Gulbarga (2014)
    • اشاعت : 2014

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے