دست قاتل میں یہ شمشیر کہاں سے آئی
دست قاتل میں یہ شمشیر کہاں سے آئی
ناز کرتی مری تقدیر کہاں سے آئی
چاندنی سینے میں اتری ہی چلی جاتی ہے
چاند میں آپ کی تصویر کہاں سے آئی
اپنی پلکوں پہ سجا لائی ہے کس کے جلوے
زندگی تجھ میں یہ تنویر کہاں سے آئی
ہو نہ ہو اس میں چمن والوں کی سازش ہے کوئی
پھول کے ہاتھ میں شمشیر کہاں سے آئی
خواب تو خیر ہم اس بزم سے لے آئے تھے
لیکن اس خواب کی تعبیر کہاں سے آئی
خون حسرت ہے کہاں اور یہ اعزاز کہاں
اے حنا تجھ میں یہ توقیر کہاں سے آئی
دل سے اک آہ تو نکلی ہے شکیلہ بانو
لیکن اس آہ میں تاثیر کہاں سے آئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.