Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دست الفت بڑھ گئے میں ان کا شیدا ہو گیا

عطا لکھنوی

دست الفت بڑھ گئے میں ان کا شیدا ہو گیا

عطا لکھنوی

MORE BYعطا لکھنوی

    دست الفت بڑھ گئے میں ان کا شیدا ہو گیا

    ہجر کا غم اس قدر کھایا کہ ہیضہ ہو گیا

    ہم تھے ایم اے پاس انٹریو میں پھر بھی رہ گئے

    میٹرک لیکن منسٹر کا نواسا ہو گیا

    وہ سمجھتا تھا ادا ہے ہو اگر ترچھی نگاہ

    مشق کی اتنی کہ آخر وہ پٹنکھا ہو گیا

    دیکھتا تھا منہ رہا جس وقت تک یہ آئنہ

    اب دل صد چاک میرا ان کا کنگھا ہو گیا

    تیر الفت کا کہیں پورا کہیں آدھا لگا

    کوئی اندھا ہو گیا اور کوئی کانا ہو گیا

    قیس کو تھا عشق پھر لیلیٰ کو الفت ہو گئی

    ابتدا میں نر جو تھا آخر وہ مادہ ہو گیا

    کنٹھ مالا اس کے نکلا ہو گیا وہ تلخ کام

    جو کہ میٹھا آم تھا کڑوا کریلا ہو گیا

    یاد آیا جبکہ مجنوں تھا کبھی لمبی کھجور

    یا وہ دن ہے سوکھ کر بالکل چھوارا ہو گیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے