دسترس میں نہیں حالات تجھے کیا معلوم
دسترس میں نہیں حالات تجھے کیا معلوم
اب ضروری ہے ملاقات تجھے کیا معلوم
رات کے پچھلے پہر نیند شکن تنہائی
کیسے کرتی ہے سوالات تجھے کیا معلوم
تو بضد ہے کہ سر عام پرستش ہو تری
میں ہوں پابند روایات تجھے کیا معلوم
جشن ساون کا یوں بڑھ چڑھ کے منانے والے
ظلم کیا ڈھاتی ہے برسات تجھے کیا معلوم
شانۂ وقت پہ اب زلف پریشاں کی طرح
بکھری رہتی ہے مری ذات تجھے کیا معلوم
سلسلہ وار دہکتے ہیں سحر ہونے تک
سر مژگاں مرے جذبات تجھے کیا معلوم
سادہ باتیں تھیں خیالؔ اس کی مگر ان میں کئی
چپ تھے رنگین خیالات تجھے کیا معلوم
- کتاب : Tujhe ky Maloom (Pg. 19)
- Author : Rafique Khayaal
- مطبع : Alhamd Publications (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.