دوڑے وہ میرے قتل کو تلوار کھینچ کر
دوڑے وہ میرے قتل کو تلوار کھینچ کر
میں رہ گیا اک آہ شرربار کھینچ کر
گستاخ جذب شوق ہے کتنا غضب کیا
لایا ہے کس کو یوں سر بازار کھینچ کر
ہے ہے خبر بہار کی سنتے ہی مر گیا
اک آہ سرد مرغ گرفتار کھینچ کر
وابستہ اس سے سیکڑوں دل عاشقوں کے ہیں
بند قبا نہ باندھئے زنہار کھینچ کر
گر اپنے آہ و نالہ میں تاثیر کچھ ہوئی
رونقؔ ہم ان کو لائیں گے سو بار کھینچ کر
- کتاب : intekhaabe-e-sukhan(jild-duum) (Pg. 113)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.