دولت خسروی نہ دیکھ تاج سکندری نہ دیکھ
دولت خسروی نہ دیکھ تاج سکندری نہ دیکھ
سیرت باطنی پہ جا صورت ظاہری نہ دیکھ
وادیٔ دل نواز سے جسم کے غار میں اتر
ذوق نظر کا واسطہ صورت سرسری نہ دیکھ
ایک نظر کی منتظر بزم قضا و قدر ہے
مست مئے الست میں شان سکندری نہ دیکھ
لاکھ قدم قدم پہ ہیں راہ وفا میں مشکلیں
صبر کو رہنما بنا رسم ستم گری نہ دیکھ
لاکھ حرم کی گھات میں آج بتان کفر ہیں
مثل کلیم رکھ نظر جادوئے سامری نہ دیکھ
ہجر کی آگ میں جلا آٹھ پہر نیازؔ کو
تجھ کو جنوں کا واسطہ حالت ابتری نہ دیکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.