Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دور حاضر میں صحافت کا گلا گھونٹ دیا

ارشد سعد ردولوی

دور حاضر میں صحافت کا گلا گھونٹ دیا

ارشد سعد ردولوی

MORE BYارشد سعد ردولوی

    دور حاضر میں صحافت کا گلا گھونٹ دیا

    بے ضمیروں نے صداقت کا گلا گھونٹ دیا

    ہم نے اپنا کے محبت کا قرینہ یارو

    نفرت و بغض و عداوت کا گلا گھونٹ دیا

    زندگی تب کہیں پھر چین و سکوں سے گزری

    میں نے جب اپنی ضرورت کا گلا گھونٹ دیا

    مجھ کو ڈر تھا کہ بڑھا دے نہ کہیں یہ دوری

    لب پہ آتے ہی شکایت کا گلا گھونٹ دیا

    اس طرح پھیلی کرن اگتے ہوئے سورج کی

    کچھ ہی پل میں شب ظلمت کا گلا گھونٹ دیا

    ہم سفر ماں کی دعائیں تھیں سفر میں یارو

    جس نے ہر ایک مصیبت کا گلا گھونٹ دیا

    تب قرار آیا کہیں قلب حزیں کو میرے

    جب ترے قرب نے وحشت کا گلا گھونٹ دیا

    بالیقیں اس کو زمانے میں ملے گی منزل

    جس مسافر نے صعوبت کا گلا گھونٹ دیا

    تجھ سے مل کر جو ملی سعدؔ کے اس دل کو صنم

    اس مسرت نے اذیت کا گلا گھونٹ دیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے