دور جوانی کب ٹھہرا ہے آج نہیں تو کل جائے گا
دور جوانی کب ٹھہرا ہے آج نہیں تو کل جائے گا
کب تک اس پر ناز کرو گے چڑھتا سورج ڈھل جائے گا
سوزش غم سے دل پگھلا ہے چنگاری ہے ہر ہر قطرہ
آپ نہ پوچھیں میرے آنسو آپ کا دامن جل جائے گا
روشن چہرہ چھپ جائے گا آپ سنواریں زلفیں ورنہ
دن کے اجالے کھو جائیں گے رات کا جادو چل جائے گا
ساغر کھنکے میخانے میں رات ڈھلی اب لطف آیا ہے
ایسے میں اے ساقئ محفل شیخ کا آنا کھل جائے گا
آج کی باتیں کل پہ نہ چھوڑو سوزؔ تمہیں معلوم نہیں ہے
ہاتھ ہی ملتے رہ جاؤ گے چال زمانہ چل جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.