Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دور خزاں میں مظہر جوش بہار تھے

شاہد بھوپالی

دور خزاں میں مظہر جوش بہار تھے

شاہد بھوپالی

MORE BYشاہد بھوپالی

    دور خزاں میں مظہر جوش بہار تھے

    وہ ہاتھ جن میں جیب و گریباں کے تار تھے

    دل ہی کو اعتبار نہ آیا میں کیا کروں

    وعدے تمہارے لائق صد اعتبار تھے

    ان کے بغیر گزرے جو ان کے خیال میں

    لمحے وہی تو اشک شب انتظار تھے

    جذبے جواں ہوئے جو صلیبوں کے درمیاں

    احساس زندگی کا حسیں شاہکار تھے

    اک تیری یاد تھی کہ جو دل میں بسی رہی

    کہنے کو یوں تو میرے بہت غم گسار تھے

    جو ہنستے ہنستے پی گئے ہر تلخ بات کو

    وہ رند میکدے میں بڑے با وقار تھے

    مجبوریاں بھی ہوتی ہیں کچھ زندگی کے ساتھ

    کیا ہم خوشی سے اپنے غموں کے شکار تھے

    دریا کی موج موج نے کیا کیا کئے سلوک

    کچھ وہ بتا سکیں گے جو طوفاں کے پار تھے

    شاہدؔ یہ انقلاب زمانہ تو دیکھیے

    مفلس وہ ہو گئے ہیں کہ جو تاجدار تھے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے