دور رفتہ دیکھ لیتا ہوں گلستاں دیکھ کر
دور رفتہ دیکھ لیتا ہوں گلستاں دیکھ کر
گل کو خنداں دیکھ کر بلبل کو گریاں دیکھ کر
ناخدا پر مطمئن تھے بندگان ناخدا
اب خدا یاد آ رہا ہے موج طوفاں دیکھ کر
سنگ دل سمجھا برہمن شیخ سمجھے حد مذاق
ہنس پڑے دونوں مجھے اب تک مسلماں دیکھ کر
شکوہ فرماتے ہی الٹی منتیں کرنی پڑیں
دل پشیماں ہو گیا ان کو پشیماں دیکھ کر
اس مشقت گاہ میں راحت کا یہ گوشہ حفیظؔ
دیکھ لو اور خوش رہو گور غریباں دیکھ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.