دیا مجھ کو دھوکا تمہاری ہنسی نے
دیا مجھ کو دھوکا تمہاری ہنسی نے
اندھیرے میں رکھا مجھے روشنی نے
محبت سے ہر دل کو شکوہ ہے لیکن
محبت کا دامن نہ چھوڑا کسی نے
نہ کچھ ہو سکا آج تک آدمی سے
اگرچہ بہت کچھ کیا آدمی نے
پکارا ہے اس نے مرا نام لے کر
کہ آواز دی ہے مجھے زندگی نے
نہ بہکے قدم اس کے ہرگز نہ بہکے
سہارا جسے دے دیا بے خودی نے
تری دشمنی سے جو ممکن نہیں تھا
دکھائے ہیں وہ دن تری دوستی نے
شمیمؔ اس تمنا سے ہم باز آئے
دلوں کے کرے چور جو آبگینے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.