دیار غیر میں اپنے دیار کی باتیں
ہوں جیسے عہد خزاں میں بہار کی باتیں
جہان عشق میں اہل دماغ مت ڈھونڈیں
سکون قلب کی باتیں قرار کی باتیں
ہزار فتنوں کا مسکن ہے سینۂ آدم
رموز اہرمن و کردگار کی باتیں
کشاکش غم دنیا سے جب ملے گی نجات
کریں گے گیسو و رخسار یار کی باتیں
مرا دماغ بھی مجبور دل بھی ہے مجبور
میں کس زباں سے کروں اختیار کی باتیں
قمرؔ ہمیں سے ہیں شعر و ادب کے ہنگامے
کرو گے یاد غریب الدیار کی باتیں
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 477)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.