دیار حسن میں پابندیٔ رسم وفا کم ہے
دیار حسن میں پابندیٔ رسم وفا کم ہے
بہت کم ہے بہت کم ہے بحد انتہا کم ہے
جفائے بے سبب کم ہے کہ جور ناروا کم ہے
تری بے داد اے ظالم نہ ہونے پر بھی کیا کم ہے
کمال دلبری میں کون سی تیری ادا کم ہے
نہ شوخی کم حیا سے ہے نہ شوخی سے حیا کم ہے
بہ کثرت سیر کی ہے ہر روش گلزار عالم کی
یہاں رنگ محبت ہے بہت بوئے وفا کم ہے
خدا کے نام پر دست و گریباں ہیں خدا والے
بہت ہے جس قدر ذکر خدا خوف خدا کم ہے
ازل سے ہوتی آئی ہے ابد تک ہوتی جائے گی
گنہ گار وفا پر جس قدر بھی ہو جفا کم ہے
دعا کو ہاتھ کیوں اٹھے مرے تیمارداروں کے
زباں سے کیوں نہیں کہتے کہ امید شفا کم ہے
رہے کیونکر نہ بدظن وہ شہ حسن اے وفاؔ مجھ سے
بڑا نادان ہے سنتا بہت ہے دیکھتا کم ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.