دیار عشق میں آشفتہ کار ہم بھی ہیں
دیار عشق میں آشفتہ کار ہم بھی ہیں
ز فرق تا بہ قدم شعلہ زار ہم بھی ہیں
گزر رہے ہیں گلستاں سے بوئے گل کی طرح
شریک موج نسیم بہار ہم بھی ہیں
جو سن سکو تو ہماری بھی عرض غم سن لو
کہ اک دکھے ہوئے دل کی پکار ہم بھی ہیں
نوازتے ہیں نگاہ کرم سے جو سب کو
یہ ان سے کوئی کہے بے قرار ہم بھی ہیں
ترے ستم کا ہے اس وقت امتحاں منظور
ادھر بھی دیکھ ترے جاں نثار ہم بھی ہیں
کبھی کبھی تو ہمیں فرصت مسرت دے
ترے شکار غم روزگار ہم بھی ہیں
شریک محفل واعظ جو ہو گئے ہیں تو کیا
بہ فیض تشنہ لبی بادہ خوار ہم بھی ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.