دیار جبر میں بھی سرنگوں نہیں ہوتی
خلوص ہو تو محبت زبوں نہیں ہوتی
کبھی کبھی تو شب غم کے سرد لمحوں میں
تمہاری یاد بھی وجہ سکوں نہیں ہوتی
متاع ظرف نے جھکنا ہمیں سکھایا ہے
کہ بے شراب صراحی نگوں نہیں ہوتی
فریب دیتا ہے جس طرح زندگی کا جمال
تری نگاہ بھی یوں پر فسوں نہیں ہوتی
فضا کے جسم میں لاکھوں ہی زخم ہیں لیکن
ہمارے درد کی تشریح یوں نہیں ہوتی
ہمارا بختؔ ہے ضبط دوام کی تفسیر
یہاں نمائش سوز دروں نہیں ہوتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.