دیار شب میں نہیں وادیٔ سحر میں نہیں
دیار شب میں نہیں وادیٔ سحر میں نہیں
مقام شوق کوئی آج بھی نظر میں نہیں
سکوں پذیر ہے جو بحر بیکراں دل میں
وہ ایک اشک ابھی میری چشم تر میں نہیں
اگرچہ موسم گل ہے مگر کوئی خوشبو
کسی کلی میں کسی پھول میں شجر میں نہیں
غلط کہ موج بلا سے ہمیں گلہ ہے کوئی
بجا کہ ڈوب گئے ہم مگر بھنور میں نہیں
وہ زندگی ہی مری جستجو کا محور ہے
کہیں بھی اے غم دل جو مری نظر میں نہیں
کنولؔ کو ڈھونڈیئے جا کر کسی بیاباں میں
بہت دنوں سے وہ دیوانہ اپنے گھر میں نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.