دیار شوق کے سب منظروں سے اونچا ہے
دیار شوق کے سب منظروں سے اونچا ہے
یہ سنگ در ترا سارے گھروں سے اونچا ہے
مقام عجز کو بخشی گئی ہے رفعت خاص
جو سر خمیدہ ہے وہ ہم سروں سے اونچا ہے
فراز طور کی خواہش نہ کر ابھی اے عشق
یہ آسمان ابھی تیرے پروں سے اونچا ہے
خدا مدد کہ یہ شیطان نفس امارہ
مرے اچھالے ہوئے کنکروں سے اونچا ہے
فریب قامت رہبر نہ کھاؤ ہم سفرو
وہ دیکھو قد علم رہبروں سے اونچا ہے
یہ اشک ہجر تو سیلاب بن گیا ہے ظہیرؔ
جدھر بھی دیکھیے پانی سروں سے اونچا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.