دیار شوق میں مجھ کو غم سود و زیاں کیوں ہو
دیار شوق میں مجھ کو غم سود و زیاں کیوں ہو
جو لٹ جائے نہ راہوں میں وہ میرا کارواں کیوں ہو
تعلق ترک کر کے بھی میرے دل میں نہاں کیوں ہو
مجھے آزار جاں دے کر میرا روح رواں کیوں ہو
اسے چاہوں اسے چاہوں جسے چاہوں کسی کو کیا
زمانہ مجھ سے کیوں الجھے زمانہ بد نما کیوں ہو
نظر چہرے پہ ڈالی ہے مگر کچھ سہمی سہمی سی
حسینوں کا یہ رعب حسن ان کا پاسباں کیوں ہو
وہی ہے کیف و سرمستی وہی لطف اور لذت ہے
جہاں تیرا تصور ہے مئے رنگیں وہاں کیوں ہو
جہاں شعلوں سے پھولوں کے حسیں چہرے جھلستے ہیں
جہاں کانٹے پنپتے ہیں وہ میرا گلستاں کیوں ہو
لب گل پر تمہیں خنداں میرے دل میں تمہیں رقصاں
عیاں ہو اس قدر جب تم تو آنکھوں سے نہاں کیوں ہو
حبیبؔ اب پیار کی وہ چاندنی راتیں نہیں باقی
تو اس پہلی نظر کی یاد بھی دل میں نہاں کیوں ہو
- کتاب : نغمۂ زندگی (Pg. 75)
- Author : جے کرشن چودھری حبیب
- مطبع : جے کرشن چودھری حبیب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.