دے دو مسجد میں ہی پیمانہ مجھے
دے دو مسجد میں ہی پیمانہ مجھے
آج کیا جانا ہے مے خانہ مجھے
دیپ آندھی میں جلائے جو کبھی
تو کہا خلق نے دیوانہ مجھے
دیکھنا خواب کا ٹھہرا ہے خطا
پھر ہوا آج بھی جرمانہ مجھے
دن گزرتا ہی نہیں ان کے بنا
آتے ہیں یاد وہ روزانہ مجھے
نہ رہی غم کے اٹھانے کی سکت
جب نہیں کوئی ملا شانہ مجھے
جانتا ہوں وہ یہاں رہتے نہیں
پھر بھی پیارا ہے یہ ویرانہ مجھے
دیکھنا دور سے منظور ہوا
شوخیٔ جلوۂ جانانہ مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.