Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دے کر فریب پیاس کی آزردگی کو ہم

نینا عادل

دے کر فریب پیاس کی آزردگی کو ہم

نینا عادل

MORE BYنینا عادل

    دے کر فریب پیاس کی آزردگی کو ہم

    آؤ نا گھونٹ بھر کے پئیں زندگی کو ہم

    کھلنے لگی ہے نیند کی بھیدوں بھری کتھا

    چھونے لگے ہیں خواب کی دل بستگی کو ہم

    صحرا قبول کرتا ہے بارش کا عندیہ

    مٹی میں گوندھ لیتے ہیں جب تشنگی کو ہم

    رکھ کر ہزار آئنے اس رخ کے روبرو

    دھوکہ دیا کریں گے تری سادگی کو ہم

    رقصاں ہے بوزنوں کی طرح وقت بے تکان

    تکتے ہیں پتلیوں کی طرح ڈگڈگی کو ہم

    اندر ہی اپنے خاک اڑاتے ہیں دور تک

    باہر نہیں نکالتے آوارگی کو ہم

    حاجت کے دام گرتے نہیں ہیں نقاب میں

    یعنی حجاب کرتے ہیں بے پردگی کو ہم

    سنتا تھا بے کنار سمندر ہماری نظم

    اوروں کو بھی سناتے رہے دل لگی کو ہم

    لفظوں کی میزبانی اگر سونپ دی گئی

    مہماں کریں گے آپ کی سنجیدگی کو ہم

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے