دے کے مفہوم کو لفظوں کے خزانے میرے
دے کے مفہوم کو لفظوں کے خزانے میرے
لوگ لکھیں گے مرے بعد فسانے میرے
دے گیا گیت کے سر کون نہ جانے میرے
ہر پرندے کی زباں پر ہیں ترانے میرے
شور دریا نہیں ہے مجھ میں سمندر کا سکوت
یہ صفت مجھ کو عطا کی ہے خدا نے میرے
پھر مخاطب ہے مرے جسم سے پروا یارو
پھر نہ جاگ اٹھیں کہیں درد پرانے میرے
بوجھ میں سنگ مروت کا اٹھاؤں کیسے
تیرے احسان نے خم کر دئے شانے میرے
شب سے پوچھو نئے سورج کی ابھرتی کرنو
شب نے دیکھے ہیں ضیا بار زمانے میرے
کیسی پرواز کہ پرواز سے پہلے اے دوست
بال و پر کاٹ لئے دست ہوا نے میرے
سوچتا رہتا ہے ناکام مسافر شب بھر
کہکشاں آئے گی رستوں کو سجانے میرے
ساحل وقت سے ٹکرا ہی گئی آخر شادؔ
مشورے موج تخیل نے نہ مانے میرے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.