دے خدا وسعت تو سب کے کام آنا چاہیے
دے خدا وسعت تو سب کے کام آنا چاہیے
دل میں دشمن کے بھی گھر اپنا بنانا چاہیے
آپ کے دل میں جگہ میرے لئے کیا سچ ہے یہ
اللہ اللہ اس سے بہتر کیا ٹھکانہ ہے
گر کبھی نفرت کی کوئی لہر اٹھے قلب سے
جس طرح ہو اس کو تو قابو میں لانا چاہیے
بانٹتے ہی چاہیے رہنا محبت کے گلاب
دل کے گلشن کو کہا کس نے سجانا چاہیے
انجمن کوئی ہو اور دامن کسی کا بھی ہو وہ
خوشبوؤں میں سب کے دامن کو بسانا چاہیے
راز دل افشا نہ ہو حسانؔ ہے بہتر یہی
حال دل کھل کر کبھی لب پر نہ لانا چاہیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.