دے سکے گا نہ تمہیں پھر کوئی آواز کہیں
دے سکے گا نہ تمہیں پھر کوئی آواز کہیں
میری ہستی کا اگر ٹوٹ گیا ساز کہیں
عشق محکوم سہی بیکس و مجبور سہی
حسن تنہا بھی ہوا ہے اثر انداز کہیں
غم نا قدریٔ دنیا تو نہیں ہے لیکن
نگہ دوست نہ کر دے نظر انداز کہیں
خامیٔ ذوق طلب نے ہمیں رکھا محروم
یہ غلط ہے نہ سنی ہو تری آواز کہیں
بحر ہستی میں جو ابھرا تو ابھارا تو نے
میں ہوا آپ نہ اے دوست سرافراز کہیں
رنگ ماحول چمن سے یہ ہویدا ہے صغیرؔ
کام آئے گی مری جرأت پرواز کہیں
- کتاب : Nuquush-e-daaG (Pg. 213)
- Author : Sahir Hoshiyarpuri
- مطبع : Haryana Urdu Acadami (1992)
- اشاعت : 1992
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.