دیکھ دریا کو کہ طغیانی میں ہے
تو بھی میرے ساتھ اب پانی میں ہے
نور یہ اس آخری بوسے کا ہے
چاند سا کیا تیری پیشانی میں ہے
میں بھی جلدی میں ہوں کیسے بات ہو
تو بھی لگتا ہے پریشانی میں ہے
مدعی سورج کا سارا شہر ہے
رات یہ کس کی نگہبانی میں ہے
سارے منظر ایک سے لگنے لگے
کون شامل میری حیرانی میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.