دیکھ جذبات نظر سب رائیگاں ہو جائیں گے
دیکھ جذبات نظر سب رائیگاں ہو جائیں گے
وہ نہاں ہی کب ہیں ناداں جو عیاں ہو جائیں گے
کیا خبر تھی راز ہائے دل زباں ہو جائیں گے
میرے دو آنسو بھی میری داستاں ہو جائیں گے
جان کھو کر غم میں جان داستاں ہو جائیں گے
یہ نشانی چھوڑ کر ہم بے نشاں ہو جائیں گے
آسمان حشر حشر آسماں ہو جائیں گے
جب بہ تشریح جوانی وہ جواں ہو جائیں گے
بے خودی کے بندگی کے ذوق کے جذبات کے
ایک ہی سجدے میں سارے امتحاں ہو جائیں گے
اے غلط اندیش میرے آنسوؤں کو تو نہ چھیڑ
یہ زمیں پر گر گئے تو آسماں ہو جائیں گے
تو ٹھہر کر کاش دیکھے وہ بھی وقت آنے کو ہے
تجھ سے کوسوں دور اے عمر رواں ہو جائیں گے
کامراں ثابت وہی ہوں گے رہ مقصود میں
جو قدم برباد سعیٔ رائیگاں ہو جائیں گے
آج سنتے ہیں زمانے کی شفاؔ ہم داستاں
کل زمانے کے لئے خود داستاں ہو جائیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.