دیکھ کر دریائی دھارے عشق کے
ٹوٹ جاتے ہیں کنارے عشق کے
جو بھی شامل ان کی محفل میں ہوا
اس نے ہی دیکھے نظارے عشق کے
کوچۂ دلبر سے جاتے ہی نہیں
یہ سبھی لگتے ہیں مارے عشق کے
یوں نہیں آئی ہے ہونٹوں پر ہنسی
مل گئے اس کو اشارے عشق کے
کوئی مانے یا نہیں مانے مگر
ہم ہیں دیوانے تمہارے عشق کے
ہم جلا دیں یار کے خط کس طرح
یہ اثاثہ ہیں ہمارے عشق کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.