دیکھ کر ہم کو اسیر آرزو
اور بھی وہ ہو گئے بیگانہ خو
پھاڑ ڈالا دست وحشت نے جسے
پھر کریں کیا اس گریباں کا رفو
پھر سجاؤ محفل دار و رسن
مضطرب ہے پھر زبان گفتگو
گر زیادہ سے زیادہ ہوں گنہ
کم نہیں ہے آیت لا تقنطو
مجھ کو ڈر لگتا ہے اپنے شہر میں
ہیں بہت اونچے یہاں کے کاخ و کو
جب بھی رت آتی ہے پت جھڑ کی یہاں
چوس لیتی ہے بہاروں کا لہو
رہ کے نجمیؔ نے پس پردہ یہاں
کر دیا ہے سب کو محو جستجو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.