دیکھ کر کرتی گلے میں سبز دھانی آپ کی
دیکھ کر کرتی گلے میں سبز دھانی آپ کی
دھان کے بھی کھیت نے اب آن مانی آپ کی
کیا تعجب ہے اگر دیکھے تو مردہ جی اٹھے
چین نیفے کی ڈھلک پیڑو پہ آنی آپ کی
ہم تو کیا ہیں دل فرشتے کا بھی کافر چھین لے
ٹک جھلک دکھلا کے پھر انگیا چھپانی آپ کی
آ پڑے دو سو برس کے مردۂ بے جاں میں جان
جس کے اوپر دو گھڑی ہو مہربانی آپ کی
چھلے غیروں پاس تو وہ خاتم زر اے نگار
ہے ہمارے پاس بھی اب تک نشانی آپ کی
وقت تو جاتا رہا پر بات باقی رہ گئی
ہے یہ جھوٹی دوستی اب ہم نے جانی آپ کی
کیا عجب صورت رقیب رو سیہ کی دیکھ کر
خوف سے حالت ہوئی ہو پانی پانی آپ کی
ایک عالم کوہ کن کی طرح سر پھوڑے گا اب
گر اسی صورت رہی شیری زبانی آپ کی
کیا ہمیں لگتی ہے پیاری جب وہ کہتی ہے نظیرؔ
ہے میاں کچھ ان دنوں نا مہربانی آپ کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.