Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیکھ کر وہ مجھے حیران بھی ہو سکتا ہے

اقبال راہی

دیکھ کر وہ مجھے حیران بھی ہو سکتا ہے

اقبال راہی

دیکھ کر وہ مجھے حیران بھی ہو سکتا ہے

اب کے اس بات کا امکان بھی ہو سکتا ہے

اپنی من موہنی صورت پہ اداسی نہ بکھیر

اس طرح کوئی پریشان بھی ہو سکتا ہے

نفرتیں بڑھتی رہیں گر اسی رفتار کے ساتھ

یہ حسیں شہر تو ویران بھی ہو سکتا ہے

گھر کی دہلیز پہ مشعل لیے موجود ہوں میں

آنے والا کوئی انجان بھی ہو سکتا ہے

جب وہ منہ پھیر کے جاتے ہیں تو میں سوچتا ہوں

اتنا ظالم کوئی انسان بھی ہو سکتا ہے

اپنے عارض کی گلابی میرے نزدیک نہ لا

ایسے بینائی کا نقصان بھی ہو سکتا ہے

چل پڑیں راہ قناعت پہ اگر ہم راہیؔ

ختم یہ حرص کا سرطان بھی ہو سکتا ہے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے