دیکھ لے آ کے ترے بعد کہاں تک پہنچے
دیکھ لے آ کے ترے بعد کہاں تک پہنچے
ہم پے اب روشنی پہنچے نہ دھواں تک پہنچے
نیند آتے ہی کوئی ہم کو جگا دیتا ہے
دور سے آتی ہے آواز کہاں تک پہنچے
تو مرے دیر سے آنے پے پریشاں کیوں ہے
اور کتنے ہیں مرے ساتھ یہاں تک پہنچے
اس طرح بھاگ کے وہ میرے قریں آیا تھا
جیسے بارش میں کوئی اپنے مکاں تک پہنچے
مانتی ہوں بڑا مشکل ہے پہنچنا اس تک
پھر بھی اک بات رکھی میں نے جہاں تک پہنچے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.