دیکھ لے خود ہی کوئی لوٹ کے جاتے ہوئے ہاتھ
دیکھ لے خود ہی کوئی لوٹ کے جاتے ہوئے ہاتھ
شرم آتی ہے ذرا ہم کو بڑھاتے ہوئے ہاتھ
کیا خبر تم کو کہ کیا دل پہ گزرتی ہے مرے
جن سے دل ملتا نہیں ان سے ملاتے ہوئے ہاتھ
تجھ کو بانہوں میں بھروں چھوڑ کے جانے والے
تجھ کو رخصت بھی کروں ہائے ہلاتے ہوئے ہاتھ
اس نے برفاب سے ہاتھوں سے جو تھاما مجھ کو
میرے گالوں پہ لگی آگ لگاتے ہوئے ہاتھ
سب نے دیکھا تھا فقط ہم کو بچھڑتے لمحے
رب نے دیکھا تھا ہمیں ساتھ اٹھاتے ہوئے ہاتھ
ہم نے پکڑا نہیں بہتان زبانوں کو کبھی
ہم نے توڑے ہی نہیں انگلی اٹھاتے ہوئے ہاتھ
جب کیا غور کبھی خود کی زبوں حالی پر
جسم کی سمت بڑھے سائے سے آتے ہوئے ہاتھ
گرتے دشمن کو بھی ہم جھٹ سے اٹھا لیتے ہیں
ہم سے رکتے ہی نہیں ہاتھ بڑھاتے ہوئے ہاتھ
اس کا شیشہ سا بدن اور میں پتھر عارفؔ
ڈر تو لگتا ہے ذرا اس کو لگاتے ہوئے ہاتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.