دیکھ لیتے ہو محبت سے یہی کافی ہے
دل دھڑکتا ہے سہولت سے یہی کافی ہے
مدتوں سے نہیں دیکھا ترا جلوہ لیکن
یاد آ جاتے ہو شدت سے یہی کافی ہے
جو بھی رستے میں گزرتا ہے مرے پہلو سے
دیکھتا ہے تری نسبت سے یہی کافی ہے
میرے آنگن میں اترتا نہیں وہ چاند کبھی
دیکھ لیتے ہیں اسے چھت سے یہی کافی ہے
ساری دنیا سے الجھتے ہیں مگر تیرا کہا
مان لیتے ہیں شرافت سے یہی کافی ہے
حال دنیا کے ستائے ہوئے کچھ لوگوں کا
پوچھ لیتے ہو شرارت سے یہی کافی ہے
کیا ہوا ہم کو میسر جو زر و مال نہیں
کٹ رہی ہے بڑی عزت سے یہی کافی ہے
آج کے عہد تغافل میں کسی در پہ منیرؔ
کوئی آ جائے ضرورت سے یہی کافی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.