دیکھ لو خواب مگر خواب کا چرچا نہ کرو
دیکھ لو خواب مگر خواب کا چرچا نہ کرو
لوگ جل جائیں گے سورج کی تمنا نہ کرو
کرچیاں ٹوٹے ہوئے عکس کی چبھ جائیں گی
اور کچھ روز ابھی آئنہ دیکھا نہ کرو
اجنبی لگنے لگے خود تمہیں اپنا ہی وجود
اپنے دن رات کو اتنا بھی اکیلا نہ کرو
خواب بچوں کے کھلونوں کی طرح ہوتے ہیں
خواب دیکھا نہ کرو خواب دکھایا نہ کرو
بے خیالی میں کبھی انگلیاں جل جائیں گی
راکھ گزرے ہوئے لمحوں کی کریدا نہ کرو
موم کے رشتے ہیں گرمی سے پگھل جائیں گے
دھوپ کے شہر میں آذرؔ یہ تماشا نہ کرو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.