Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیکھ لو تم خوئے آتش اے قمر شیشہ میں ہے

حبیب موسوی

دیکھ لو تم خوئے آتش اے قمر شیشہ میں ہے

حبیب موسوی

MORE BYحبیب موسوی

    دیکھ لو تم خوئے آتش اے قمر شیشہ میں ہے

    عکس داغ مہر کا اتنا اثر شیشہ میں ہے

    لوگ کہتے ہیں ترے رخسار تاباں دیکھ کر

    شمع ہے فانوس میں یا آب زر شیشہ میں ہے

    رات دن رہتی ہے نیت بادۂ گل رنگ میں

    یہ پری وہ ہے کہ جو آٹھوں پہر شیشہ میں ہے

    ساعد سیمیں سے تیرے اس کو کیا نسبت بھلا

    توبہ توبہ کب لطافت اس قدر شیشہ میں ہے

    ہوتی ہے غرق عرق کیوں تو سوائے بوئے گل

    اور کیا اے بلبل شوریدہ سر شیشہ میں ہے

    مے کدہ تیرا رہے آباد خم کی خیر ہو

    ہاں پلا دے مجھ کو ساقی جس قدر شیشہ میں ہے

    خاک سے میری بھلا کیا وقت کا ہو امتیاز

    ہر گھڑی بن کر بگولا منتشر شیشہ میں ہے

    یہ گماں ہوتا ہے عکس مہر صہبا دیکھ کر

    داغ الفت کو لئے خون جگر شیشہ میں ہے

    حضرت واعظ نہ ایسا وقت ہاتھ آئے گا پھر

    سب ہیں بے خود تم بھی پی لو کچھ اگر شیشہ میں ہے

    کھنچ سکے ہرگز مصور سے نہ تمثال عدم

    دیکھ لو تصویر جاناں تا کمر شیشہ میں ہے

    تھوڑی تھوڑی راہ میں پی لیں گے گر کم ہے تو کیا

    دور ہے مے خانہ یہ زاد سفر شیشہ میں ہے

    مے پلا کر مجھ سے کہتے ہیں وہ ہو کر بے حجاب

    چڑھ گئی آنکھوں پہ جب عینک نظر شیشہ میں ہے

    کیوں نہ زور طبع سب احباب دکھلائیں حبیبؔ

    امتحان حسن نظم یک دگر شیشہ میں ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے