Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیکھ نہ پایا جس پیکر کو وعدوں کی انگنائی میں

شارق جمال ناگپوری

دیکھ نہ پایا جس پیکر کو وعدوں کی انگنائی میں

شارق جمال ناگپوری

MORE BYشارق جمال ناگپوری

    دیکھ نہ پایا جس پیکر کو وعدوں کی انگنائی میں

    ڈھونڈ رہا ہوں اس کا چہرہ خوابوں میں تنہائی میں

    کیسے ہو معلوم یہ آخر پروائی کے جھونکوں کو

    پھولوں پر کیا بیت چکی ہے شاخوں کی انگڑائی میں

    ڈھلتے سورج کی آنکھوں نے آخر مجھ کو ڈھونڈ لیا

    چھپ نہ سکا میں بھی پیپل کے سائے کی لمبائی میں

    پا کر تیری سانس کی آہٹ دل یوں مچلا جائے ہے

    جیسے شور مچائے گاگر پنگھٹ کی گہرائی میں

    ہر اک شخص کے آگے کروں کیوں شکوے کی دیوار کھڑی

    صرف اک تیرا ہاتھ ہے میرے لہجے کی رسوائی میں

    شارقؔ ڈال دو آنکھوں پر تم اپنی پلکوں کا یہ غلاف

    سارا شہر پہنچ گیا ہے سناٹے کی کھائی میں

    مأخذ :
    • کتاب : عکس بر عکس (Pg. 61)
    • Author : شارق جمال
    • مطبع : شاہد پریس ناگپور (1986)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے