دیکھ رہا ہوں میں یہ نظارے
دیکھ رہا ہوں میں یہ نظارے
ڈھلتا سورج ہنستے تارے
آ پہنچی ہے بات یہاں تک
آنکھیں میری خواب تمہارے
یادوں کی پروائی چلی ہے
رسنے لگے پھر زخم ہمارے
کرتے کیسے ان کو مقید
تھے جو پرندے پنکھ پسارے
جس کو اپنا درپن سمجھا
اس نے ہم پر پتھر مارے
وہ جو لئے کشکول پھرے ہے
مانگ رہا تھا چاند ستارے
ایسے امیرؔ اک تم ہی نہیں ہو
صدہا لوگ ہیں عشق کے مارے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.