Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیکھ سارے بھر گئے برتن پرائی آگ سے

رضوان مقیمٓ

دیکھ سارے بھر گئے برتن پرائی آگ سے

رضوان مقیمٓ

MORE BYرضوان مقیمٓ

    دیکھ سارے بھر گئے برتن پرائی آگ سے

    میں مکمل ہو چکا روشن پرائی آگ سے

    اب تمھارے اس الاؤ کا مجھے کیا فائدہ

    جل گیا کب کا مرا دامن پرائی آگ سے

    تیری لو سے لگ رہا ہے اے مرے دل کے چراغ

    جلتا آیا ہے ترا بچپن پرائی آگ سے

    کیسے ہو جاؤں اچانک تیری بانہوں میں نڈھال

    ہاتھ کیسے کھینچ لوں فوراً پرائی آگ سے

    وہ مٹاتا نقش ہے پھیلا کے اپنی راکھ پھر

    ہو گیا مانوس جو رہزن پرائی آگ سے

    تم بسا رکھنا ہمارے بعد ہر شام فراق

    راکھ کر لینا نہیں ساون پرائی آگ سے

    وہ دریچوں سے ہوا داخل مرے گھر بار میں

    میں بچاتا کس طرح چلمن پرائی آگ سے

    تیرے چھونے سے ہمیں جلنے کی وہ عادت پڑی

    عمر بھر جلنا پڑا رسماً پرائی آگ سے

    شاہزادہ کھو کے آخر اپنے خوابوں کا مقیمؔ

    کیسے خوش ہوگی کوئی دلہن پرائی آگ سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے