Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیکھا اٹا ہوا جو گلوں کو غبار میں

مسیح اللہ خاں عطاء

دیکھا اٹا ہوا جو گلوں کو غبار میں

مسیح اللہ خاں عطاء

MORE BYمسیح اللہ خاں عطاء

    دیکھا اٹا ہوا جو گلوں کو غبار میں

    مصروف ہیں گھٹائیں چمن کے نکھار میں

    اتنے ہیں داغ آ نہیں سکتے شمار میں

    تل بھر کی بھی جگہ نہ دل داغدار میں

    سو میں بھلا ہے اب نہ بھلا ہے ہزار میں

    برکت ہی اب رہی نہ کسی کاروبار میں

    پاؤں کے آبلوں سے مرے آ کے پوچھئے

    کیا لذت و مزہ ہے نہاں نوک خار میں

    جیتا ہوں ان کی ابروئے خم دار دیکھ کر

    پنہاں ہے زندگی مری خنجر کی دھار میں

    ہوگا وفا نہ وعدۂ فردا تمام عمر

    رکھیں گے حشر تک وہ مجھے انتظار میں

    اس مدت مدید کی کچھ انتہا بھی ہے

    روز ازل سے حشر کے ہوں انتظار میں

    جانکدنی سے چھوٹ کے آ کر پڑے تھے ہم

    آتے ہی آن پہنچے فرشتے مزار میں

    مجھ سا ملے گا چاہنے والا نہ آپ کو

    دس بیس میں پچاس میں سو میں ہزار میں

    صیاد تجھ سا ہوگا نہ کوئی ستم ظریف

    بلبل کو قید کرتا ہے فصل بہار میں

    بگڑی کا اپنی ذکر کروں ان سے کس گھڑی

    رہتے ہیں ہر گھڑی وہ بناؤ سنگھار میں

    رکھتے ہیں ساتھ جیب میں کنگھا اور آئنہ

    رہتے ہیں اب تو مرد بھی ہر دم سنگھار میں

    سوداگری بھی سودا ہے جب تجربہ نہیں

    دے بیٹھے سب دکان وہ اپنی ادھار میں

    ہر دم نگاہ در پہ مری ہے لگی ہوئی

    آنکھیں ہیں فرش راہ تیرے انتظار میں

    اہل سخن کی ذرہ نوازی ہے یہ عطاؔ

    اہل سخن کے آ گئے ہم بھی شمار میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے