Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیکھا دم آخر جو محبت کی نظر سے

بسمل عظیم آبادی

دیکھا دم آخر جو محبت کی نظر سے

بسمل عظیم آبادی

MORE BYبسمل عظیم آبادی

    دیکھا دم آخر جو محبت کی نظر سے

    لوٹا لیا بیمار کو اللہ کے گھر سے

    ہوش اڑ گئے ملتے ہی نظر ان کی نظر سے

    آغاز میں گھبرا گئے انجام کے ڈر سے

    جانا تو یہ جانا ترے انداز نظر سے

    محفل میں کوئی آئے کوئی آنے کو ترسے

    زاہد کی قسم سجدوں میں بھی بانٹ کے دیکھا

    یہ بار گنہ پھر بھی نہ اترا مرے سر سے

    دیدار کہاں حسرت دیدار میں عاشق

    سر پھوڑتے ہیں آپ کی دیوار سے در سے

    جب تک نہ ملے گا تری رحمت کا سہارا

    یہ بار گراں اٹھ نہ سکے گا مرے سر سے

    مندر میں پجاری بنے مسجد میں نمازی

    کیا کیا نہ غریبوں نے کیا آپ کے ڈر سے

    پھر دم پہ بنی پڑ گئے پھر جان کے لالے

    کمبخت نظر لڑ گئی پھر ان کی نظر سے

    خالی نہ پھرے تھوڑی بہت پی ہی کے اٹھے

    بیٹھے رہے جو آس لگائے ترے در سے

    بالیں سے وہ اٹھ ہی گئے کہتی رہی دنیا

    ایسے میں نہیں اٹھتے ہیں بیمار کے گھر سے

    خالی نہ ملی ایک بھی بت خانے کی چوکھٹ

    اللہ کے جویا جو پھرے اپنے سفر سے

    بسملؔ نے جو دو دن کے لیے ریش بڑھائی

    واعظ کی طرح گر گیا دنیا کی نظر سے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے