دیکھا نہ کسی نے تھا ستارے پہ ستارہ
دیکھا نہ کسی نے تھا ستارے پہ ستارہ
چمکا ترے خوش رنگ غرارے پہ ستارہ
اب کتنے ستارے مرے سارے پہ ہیں روشن
تھا ایک فروزاں مرے سارے پہ ستارہ
میں کشف کے با وصف نہیں دیکھ سکا تھا
اس رنگ سے دریا کے کنارے پہ ستارہ
نکلا ہے اشارے پہ ستارہ سر آفاق
آفاق میں ڈوبے گا اشارے پہ ستارہ
آتا ہے نظر خواب کے تاریک جہاں میں
عاشق ہے کسی خواب کے مارے پہ ستارہ
یہ اور دیاروں میں محبت نہیں ملنی
نگراں ہے اسی شہر ہمارے پہ ستارہ
گلیوں کو منور بھی بہت کرتا ہے لیکن
سجتا ہے پہ رنگوں بھرے دھارے پہ ستارہ
چمکے گا سیہ رات کے سینے سے نکل کر
اس وقت نہیں عین نظارے پہ ستارہ
خود اپنے بھروسے پہ ابھرتا ہے ہر اک رات
کانپے نہ کسی اور کے پارے پہ ستارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.