دیکھے ہیں جب سے آب میں ہنستے ہوئے کنول
دیکھے ہیں جب سے آب میں ہنستے ہوئے کنول
آنے لگے ہیں خواب میں ہنستے ہوئے کنول
ایسے ہیں سرخ ہونٹھ گلابی سے عکس پر
رکھے ہیں جیوں گلاب میں ہنستے ہوئے کنول
آنکھیں خمار سے بھری ساقی کی دیکھ کر
دکھنے لگے شراب میں ہنستے ہوئے کنول
جب سے ہوا ہے عشق ہمیں اک حسین سے
دکھتے ہیں ہر شباب میں ہنستے ہوئے کنول
اس وقت اک خمار سا محفل پہ چھا گیا
جب آ گئے نقاب میں ہنستے ہوئے کنول
بھیجے تھے خط لبوں سے کبھی اس نے چوم کر
وہ مل گئے کتاب میں ہنستے ہوئے کنول
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.