دیکھے جو ایک بار رخ یار کی طرف
دیکھے جو ایک بار رخ یار کی طرف
پھر عمر بھر نہ جائے وہ گلزار کی طرف
ہو دیکھنا جسے مژۂ یار کی طرف
دیکھے وہ پہلے خنجر خوں خار کی طرف
اپنی جگہ سے ہم نہیں اٹھے یہ سوچ کر
دل ہے تو خود ہی جائے گا دل دار کی طرف
کس کے نصیب جاگنے والے ہیں کیا خبر
رہ رہ کے دیکھتے ہیں وہ تلوار کی طرف
اس در پہ کون ہے کہ وہاں سے کوئی صدا
آ آ کے لوٹ جاتی ہے دیوار کی طرف
میلان طبع یار عجب ہے کہ ان دنوں
اپنوں ہی کی طرف ہے نہ اغیار کی طرف
اقرار کی دکھا کوئی صورت کہ اے خدا
منہ پھیر کر وہ بیٹھے ہیں انکار کی طرف
رحمت تری سہارا بنی ورنہ حشر میں
کوئی نہیں تھا مجھ سے گنہ گار کی طرف
محفوظؔ تخت گاہ قناعت ہے اور ہم
کیوں اٹھ کے جائیں اب کسی دربار کی طرف
- کتاب : غبار حیرانی (Pg. 58)
- Author : احمد محفوظ
- مطبع : ایم۔آر پبلی کیشنز (2022)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.