دیکھے شکل برق عالم تاب اس دل دار کی
دیکھے شکل برق عالم تاب اس دل دار کی
ہے یہ دیدہ ہے یہ جرأت نرگس بیمار کی
وہ بت ناکام مجھ کو دیکھنے آتا ہے کب
نزع میں پتھرا گئیں جب آنکھ مجھ بیمار کی
اور تو لے گا نہیں کوئی شب فرقت خبر
آنے جانے والی بس اک سانس ہے بیمار کی
حیف جیتا ہوں نہ مرتا ہوں تمہارے ہجر میں
کشمکش میں جان ہے مجھ عاشق بیمار کی
اب تو لے اس کی خبر للہ اے عیسیٰ نفس
ہے دگر گوں ان دنوں حالت ترے بیمار کی
اک نظر تم دیکھ لو اس کو تو صحت ہے اسے
آزمودہ یہ دوا ہے آنکھ کے بیمار کی
اک نظر اس کو بھی دیکھو حد سے گزرا انتظار
اب تو پتھرائی ہیں آنکھیں نرگس بیمار کی
دل فرشتوں کے دہل جاتے ہیں صابرؔ خوف سے
عرش تک جاتی ہے جب فریاد مجھ بیمار کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.