Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیکھیں تجھے نہ آویں گے ہم

حسرتؔ عظیم آبادی

دیکھیں تجھے نہ آویں گے ہم

حسرتؔ عظیم آبادی

MORE BYحسرتؔ عظیم آبادی

    دیکھیں تجھے نہ آویں گے ہم

    کہنا نہیں کر دکھاویں گے ہم

    یہ جور کوئی اٹھاوے کب تک

    اٹھ در ہی سے تیرے جاویں گے ہم

    گھر سے مجھے مت نکال سن رکھ

    جاویں گے تو پھر نہ آویں گے ہم

    تو قطع نظر تو ہم سے کر دیکھ

    نظروں سے تجھے گراویں گے ہم

    دو دن کبھو ترے گھر نہ آویں

    گھر اپنے تجھے بلاویں گے ہم

    گھر اس کا تو ڈھونڈ کر کے پایا

    یارب اسے گھر بھی پاویں گے ہم

    اغماض کرے ہے سب سمجھ کر

    کیا حال اسے سناویں گے ہم

    بوسے تو دیے ہیں تیں تو ہنس ہنس

    گالی تری کیوں نہ کھاویں گے ہم

    اتنی بھی پکا نہ میری چھاتی

    اے غیر تجھے رجھاویں گے ہم

    دل وہ تجھے پوچھے یا نہ پوچھے

    پر یاد تری دلاویں گے ہم

    تاب اس کی جفاؤں کی کسی طرح

    حسرتؔ اب تو نہ لاویں گے ہم

    مأخذ :
    • Deewan-e-Hasrat Azeemabadi

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے