دیکھی ہے جو پت جھڑ کی فضا سوچ رہا ہوں
دیکھی ہے جو پت جھڑ کی فضا سوچ رہا ہوں
انجام یہی ہوگا مرا سوچ رہا ہوں
مانگوں تو وہ الٹا ہی اثر اپنا دکھائے
کیا نام اسی کا ہے دعا سوچ رہا ہوں
اغیار ہی کا ذکر فقط میں نے کیا تھا
اپنے ہوئے کیوں مجھ سے خفا سوچ رہا ہوں
انجام جو آغاز بہاراں سے ملا ہے
کیا اس نے گلستاں کو دیا سوچ رہا ہوں
برتاؤ ستم گر کا تو معلوم ہے لیکن
کیا اہل محبت سے ملا سوچ رہا ہوں
آغوش تغافل میں جو برسوں سے پڑا تھا
ہشیار وہی کیسے ہوا سوچ رہا ہوں
کیوں خود کو نہ پہچان سکا دیکھ کے نادمؔ
آئینہ کے آگے میں کھڑا سوچ رہا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.