دیکھی ہے میں نے یہ بھی نیرنگئ زمانہ
دیکھی ہے میں نے یہ بھی نیرنگئ زمانہ
انصاف کی ردا میں انداز ظالمانہ
کتنے حسین دن تھے انجان تھے جہاں سے
آتا ہے یاد اب وہ گزرا ہوا زمانہ
تیرے ہی دم سے یا رب آباد ہے یہ دنیا
ہے بس یہی حقیقت باقی جو ہے فسانہ
کوئی نہیں دکھاتا اب تو ہنر شناسی
اٹھتی ہے جو نظر بھی ہوتی ہے ناقدانہ
کتنا حسین تیرا انداز گفتگو ہے
جی چاہتا ہے لکھ دوں تجھ پر کوئی فسانہ
تم کیا گئے کہ دنیا مغموم لگ رہی ہے
اب زندگی یہ مجھ کو لگتی ہے قید خانہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.