دیکھی ہیں میں نے شہر میں ایسی بھی بستیاں
دیکھی ہیں میں نے شہر میں ایسی بھی بستیاں
بیوائیں بیچتی ہیں سہاگن کو چوڑیاں
جب سے سزا میں کاٹ کے آیا ہوں جیل سے
پہنے بغیر سو نہیں پاتا میں بیڑیاں
بھیجی تھی آپ نے جو گھڑی مل گئی مجھے
کچھ وقت چاہتی ہیں پتا سے بھی بیٹیاں
بالغ ہوئے تو ہو گیا اونچا یہ آسماں
چومیں گے کیسے چاند کو اچکا کے ایڑیاں
کچھ بھیک میں جناب ترقی نہیں ملی
ساگر تجھے نچوڑ کے لایا ہوں سیپیاں
نقشہ نویس کون ہے اس بارگاہ کا
دیوار موم کی بنی کاغذ کی کھڑکیاں
کتنی ادیبؔ دور ہے منزل پتہ نہیں
صحرا کی گرم ریت ہے کاغذ کی جوتیاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.