Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیکھی ہیں میں نے شہر میں ایسی بھی بستیاں

ہرش ادیب

دیکھی ہیں میں نے شہر میں ایسی بھی بستیاں

ہرش ادیب

MORE BYہرش ادیب

    دیکھی ہیں میں نے شہر میں ایسی بھی بستیاں

    بیوائیں بیچتی ہیں سہاگن کو چوڑیاں

    جب سے سزا میں کاٹ کے آیا ہوں جیل سے

    پہنے بغیر سو نہیں پاتا میں بیڑیاں

    بھیجی تھی آپ نے جو گھڑی مل گئی مجھے

    کچھ وقت چاہتی ہیں پتا سے بھی بیٹیاں

    بالغ ہوئے تو ہو گیا اونچا یہ آسماں

    چومیں گے کیسے چاند کو اچکا کے ایڑیاں

    کچھ بھیک میں جناب ترقی نہیں ملی

    ساگر تجھے نچوڑ کے لایا ہوں سیپیاں

    نقشہ نویس کون ہے اس بارگاہ کا

    دیوار موم کی بنی کاغذ کی کھڑکیاں

    کتنی ادیبؔ دور ہے منزل پتہ نہیں

    صحرا کی گرم ریت ہے کاغذ کی جوتیاں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے