دیکھی نہ مرتے مرتے بھی صورت حبیب کی
دیکھی نہ مرتے مرتے بھی صورت حبیب کی
قسمت تو دیکھنا کوئی اس بے نصیب کی
اے جان جلد آ نہیں تاخیر کا یہ وقت
حالت بہت بری ہے دل نا شکیب کی
اے سرو سب کی نظروں سے گر جائے گا ابھی
تو ہمسری نہ کیجیو اس جامہ زیب کی
آنے لگا ہے باغ میں صیاد صبح و شام
اب بود و باش ہو چکی یاں عندلیب کی
مکتب میں گر نشست رہی تیری اے صنم
تو صبح و شام خوش لگے صحبت ادیب کی
تو لاکھ گالیاں مجھے دے لے ابھی میاں
پر بات میرے سامنے مت کر رقیب کی
کیوں دیکھتا ہے نبض یہ بیمار عشق کی
افسوسؔ آج عقل کدھر ہے طبیب کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.