دیکھیے کس کو راس آتے ہیں
اچھے دن سب کے پاس آتے ہیں
ایک بھی کام کا نہیں ہوتا
فون دن میں پچاس آتے ہیں
کل تو وعدہ بھرے گلاس کا تھا
آج خالی گلاس آتے ہیں
تم کو بدلاؤ چاہئے ٹھہرو
ہم بدل کر لباس آتے ہیں
پہلے بنتی ہے سیتا اپرادھی
بعد میں تلسی داس آتے ہیں
ساری دنیا سے مل ملا کر ہم
آخرش اپنے پاس آتے ہیں
شام ہوتی ہے تب کہیں جا کر
واپس اپنے حواس آتے ہیں
جانے کیا ہو گیا ہے ناظمؔ کو
ہر جگہ وہ اداس آتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.